بسم الله الرحمن الرحيم
کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک ساٹھ سالہ بوڑھی عورت محرم نہ ملنے کی وجہ سے کسی غیر محرم کے ساتھ حج پر جا سکتی ہے یا نہیں نیز کاغذات کومکمل کرنے کے لئے کسی کا نام غلط بیانی کر کے لکھوا دے یا نہیں تا کہ وقتی طور پر کاغذات آگے بھیجے جا سکیں؟
مستفتی
عبداللہ
الجواب حامدا ومصلیا
واضح رہے کہ عورتوں کے حج پر جانے کے لیے ضروری ہے کہ اگر وہ مکہ مکرمہ سے مسافتِ سفر کی مقدار دور ہوں تو ان کے ساتھ شوہر یا دیگر کسی محرم کا ہونا ضروری ہے۔ محرم کے بغیر سفر کرنا عورتوں کے لیے ناجائز اور حرام ہے، خواہ عورت جوان ہو یا بوڑھی، تنہا ہو یا اس کے ساتھ دیگر عورتیں ہوں، کسی بھی حالت میں جانا جائز نہیں، بلکہ حکم یہ ہے کہ اگر وہ مالدار ہے اور اس کا شوہر یا کوئی محرم نہیں ہے ، یا محرم ہے مگر محرم کے اخراجات برداشت نہیں کرسکتی تو اس کے لیے شرعی حکم یہ ہے کہ وہ انتظار کرتی رہے، تاآنکہ محرم کا بندوبست ہوجائے یا محرم کے اخراجات کا بندوبست ہوجائے۔ اگر زندگی بھر محرم کا بندوبست نہ ہوسکے تو اس کے لیے ضروری ہے کہ مرنے سے قبل حج بدل کی وصیت کرجائے، تاکہ لواحقین حج بدل کرسکیں۔
لہذا صورت مذکورہ میں ساٹھ سالہ بوڑھی عورت کا بغیر محرم کے حج پر جانا جائز نہیں ہے اور اسی طرح کاغذات میں غلط بیانی کر کے کسی کا نام لکھوانا بھی جائز نہیں ہے۔
کمافی صحيح مسلم:
عن عبد الله بن عمر، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: «لا يحل لامرأة، تؤمن بالله واليوم الآخر، تسافر مسيرة ثلاث ليال، إلا ومعها ذو محرم»۔
(2/ 975/كتاب الحج/باب سفر المرأة مع محرم إلى حج وغيره/دار إحياء التراث العربي)۔
وفىالدر المختار:
(و) مع (زوج أو محرم)(بالغ)......ولوحجتبلامحرمجازمعالكراهة.وتحتهفیالشامية:......والمحرممنلايجوزلهمناكحتهاعلىالتأبيدبقرابةأورضاعأوصهرية......(قولهفيسفر) هوثلاثةأيامولياليهافيباحلهاالخروجإلىمادونهلحاجةبغيرمحرمبحر......وينبغيأنيكونالفتوىعليهلفسادالزمانشرحاللبابويؤيدهحديثالصحيحين «لايحللامرأةتؤمنباللهواليومالآخرأنتسافرمسيرةيوموليلةإلامعذيمحرمعليها»......الخ(قولهمعالكراهة) أيالتحريميةللنهيفيحديثالصحيحين «لاتسافرامرأةثلاثاإلاومعهامحرم»زادمسلمفيرواية «أوزوج» "۔
(2/ 464/465/كتابالحج/دارالفكر)۔
وفى الهندية:
ومنهاالمحرمللمرأةشابةكانتأوعجوزاإذاكانتبينهاوبينمكةمسيرةثلاثةأيامهكذافيالمحيطوإنكانأقلمنذلكحجتبغيرمحرمكذافيالبدائعوالمحرمالزوجومنلايجوزمناكحتهاعلىالتأبيدبقرابةأورضاعأومصاهرةكذافيالخلاصة.
(1/ 218/219/كتابالمناسك/البابالأولفيتفسيرالحج...الخ/دارالفكر)۔
وفى بدائعالصنائع
(وأما) .الذييخصالنساءفشرطان : أحدهماأنيكونمعهازوجهاأومحرملهافإنلميوجدأحدهمالايجبعليهاالحج .
(4/ 362/كتابالحج/فصلشرائطفرضيته/موقعالإسلام)